‫‫کیٹیگری‬ :
09 June 2018 - 16:30
News ID: 436223
فونت
آیت الله مصباح یزدی :
امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے اس بیان کے ساتھ کہ بعض لوگ ابھی بھی یقین نہیں رکھتے ہیں کہ امریکا سے مقابلہ کیا جا سکتا ہے بیان کیا : دشمن کے مقابلہ میں خود کو تسلیم کرنے سے غربت و اقتصادی مشکلات حل نہیں ہوتے ہیں ۔
آیت الله مصباح یزدی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے اس بیان کے ساتھ کہ اچھے و برے کام اور اس کی نیت کے مختلف درجات ہیں بیان کیا : انبیا و آئمہ معصومین علیہم السلام اور اس زمانہ میں امام خمینی رح نے قوم کو مشکلات و ذلت و پستی سے نجاد دلائی ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : بعض لوگ عبادت کرتے ہیں کہ جہنم سے دور ہوں اور بہشت کا مقام حاصل کریں لیکن بعض وقت کام یہاں تک پہوچ جاتا ہے کہ انسان کی عبادت خداوند عالم سے محبت و الفت کے لئے ہے یعنی کوئی اپنے محبوب کے پاس ہو تو اس کو جنت و جہنم کی کیا فکر ہوتی ہے کہ بعض اس کو مقام فنا کے نام سے جانتے ہیں اور اس موضوع کی حقیقت تک پہوچنے کو آسانی سے درک نہیں کیا جا سکتا ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے اس بیان کے ساتھ کہ افعال نیت کے مراتب کے مطابق مختلف اہمیت کا حامل ہوتا ہے اظہار کیا : بعض وقت انسان کام انجام دیتا ہے کہ حسن فعلی کا حامل ہے لیکن نیت یہ ہے کہ لوگوں کو اس عمل سے فریب دینا ہے اور اس پر تسلط حاصل کرے یعنی مثال کے طور پر الکشن میں ووٹ حاصل کرنے کے بعد جو دل میں آئے اور جو اپنے مفاد میں ہو کام انجام دے ۔   

انہوں نے اپنی گفتگو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : یہاں تک کہ تیار ہیں لاکھوں خرچ کریں تا کہ الکشن میں کامیابی حاصل ہو سکے اور انسان کی نیت مقام و منزلت و کرسی حاصل کرنا ہے تا کہ حق کے راہ کو بدلا جا سکے ، سامراجی سربراہ و داعشی ایسے ہیں کہ اسلام و اسلامی جمہوری ایران کی دشمنی میں ہر کام کر رہے ہیں ۔

آیت الله مصباح یزدی نے کہا : اسلام جو اخلاقی اقدار کو قبول کرتا ہے اس کا حد نصاب یہ ہے کہ ابدی کامیابی و بہشت میں جانے کا سبب ہو ۔

انہوں نے بیان کیا : تمام اسلامی اقدار کی بنیاد و رکن ایمان ہے ، قرآن کریم فرماتا ہے اگر انسان نفس کی خواہشان کی پیری کی کوشش میں رہتا ہے تو وہ حق کے راہ سے گمراہ ہو جاتا ہے ، اگر وہ نفس کی خواہشات کی پیری کرتا ہے تو حساب و کتاب کے روز کو بھول جاتا ہے اور نہایتا عذاب الہی میں مبتلی ہو جاتا ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے بیان کیا : انسان کو چاہیئے کہ خداوند عالم کی رضایت کو اپنے امور میں ترجیح دے ، قرآن کریم فرماتا ہے کہ کوئی الہی فرمان کر مدنظر رکھے اور اپنے دلی خواہش کے مطابق عمل نہ کرے تو وہ بہشت میں جائے گا ۔/۹۸۹/ف۹۷۲/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬